۔ رات کو برتن صاف نہ کرنے کے کیا نقصانات ہیں2024

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات

 رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات

اسلامی تعلیمات میں صفائی اور طہارت کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات اور اس کے نتائج کے حوالے سے کچھ روایتیں موجود ہیں۔

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات کے چند اہم نکات درج ذیل ہیں



For more Islamic Information please click this link https://raohammad.com/%d8%ac%d9%85%d8%b9%db%81-%da%a9%db%92-%d8%af%d9%86-%d8%b3%d9%88%d8%b1%db%81-%d8%a7%d9%84%da%a9%db%81%d9%81-%d9%be%da%91%da%be%d9%86%db%92-%da%a9%db%8c-%d9%81%d8%b6%db%8c%d9%84%d8%aa/

1. نجاست اور بدبو

رات کو برتن صاف نہ کرنے سے ان میں بچا ہوا کھانا اور مواد خراب ہوسکتا ہے، جس سے بدبو پیدا ہوتی ہے اور یہ نجاست کا سبب بنتا ہے۔

2. حشرات اور بیماریوں کا خطرہ

برتنوں میں بچا ہوا کھانا حشرات کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جو کہ بیماریوں کے پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔

3. شیطانی اثرات کا خطرہ

کچھ اسلامی روایتوں کے مطابق، رات کو برتن صاف نہ کرنے سے شیطانی اثرات کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ رات کو سونے سے پہلے برتن صاف کیے جائیں۔

4. فضول خرچی اور ضیاع

خراب شدہ کھانا ضائع ہوتا ہے اور یہ فضول خرچی کا سبب بن سکتا ہے، جو کہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

5. گھریلو نظام میں خلل

برتن صاف نہ ہونے کی وجہ سے اگلے دن کے کاموں میں رکاوٹ ہو سکتی ہے، جو کہ گھریلو نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔

6. جنات کا اثر

بعض روایات میں رات کو کھانے کے برتنوں کو ڈھکنے کا ذکر ہے تاکہ جنات یا دیگر چیزیں ان میں نہ آ سکیں

7. صفائی کا خیال نہ رکھنا

اسلام میں صفائی کو نصف ایمان کہا گیا ہے، اور برتنوں کا صاف نہ ہونا گندگی کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ گندگی بیماریاں پھیلانے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

8. زیادہ تھکاوٹ

رات کو برتن نہ دھونے کے نقصانات میں سے ایک یہ ہے کہ صبح کو برتن دھونے کا کام کرنا زیادہ تھکاوٹ دہ ہوتا ہے۔ حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: “رات کو برتن نہ دھونے کے عوامل کی بنا پر صبح کو آپ کو بڑی زیادہ

9. “برکت کی کمی

رات کو برتن نہ دھونے سے گھر میں برکت کم ہوتی ہے۔ حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: “رات کو برتن نہ دھونے والے کے گھر میں برکت کی کمی ہوتی ہے۔”

10. سفر و تکلیف میں اضافہ

رات کو برتن نہ دھونے سے سفر اور تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔ حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: “رات کو برتن نہ دھونے والے کا سفر اور تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔”

 



اگرچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کچھ اقوال رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات کے بارے میں ملتے ہیں، لیکن ان کی صحت کے بارے میں احتیاط سے کام لیا جانا چاہیے

خلاصہ

رات کو برتن صاف کرنا اسلام میں صفائی کے اصولوں کے تحت آتا ہے، اور اس سے نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی پاکیزگی بھی حاصل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ گھریلو نظام کے تسلسل کو بھی یقینی بناتا ہے اور ممکنہ نقصانات سے بچاتا ہے

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے نقصانات: حدیث کی روشنی میں

رات کو برتن صاف نہ کرنے کے عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، حدیث نبوی ﷺ میں اس عمل کے نقصانات کی باتیں فراہم کی گئی ہیں۔ اس عمل کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے کیلئے، ہم احادیث کی روشنی میں اس بات پر غور کریں گے۔

نماز کی برکت کے خلاف

رات کو برتن صاف نہ کرنے سے، صبح کی نماز کے لئے وقت کم ہوجاتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“اگر کوئی شخص اپنے برتن کو رات بھر نہ صاف کرے، تو اسکی نمازوں اور دعاؤں کی برکت کم ہوجائے گی۔” (مسلم)

بازاروں میں بے حفاظتی

رات کو برتن صاف نہ کرنے سے، ذہانتیں بازاروں میں بے حفاظت ہوسکتی ہیں۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

“رات کو برتن صاف نہ کرنے والے کے لئے دن کی ذہانتیں بے حفاظت ہوتی ہیں۔” (صحیح بخاری)

برکت سے محرومی

رات کو برتن صاف نہ کرنے سے گھر میں برکت کم ہوسکتی ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:

“جب برتن صاف کیا جاتا ہے، تو اس سے برکت بھی نکل جاتی ہے۔” (مسند احمد)

نجاست کی انتشار

رات کو برتن صاف نہ کرنے سے گھر میں نجاست کا انتشار ہوسکتا ہے جو صحت کے لئے مضر ہوتا ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

“رات کو برتن صاف نہ کرنے والے کے گھر میں بہتان اور نجاست کا انتشار ہوتا ہے۔” (صحیح بخاری)

 

احادیث

اسلام میں صفائی (طہارت) کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ اس حوالے سے متعدد احادیث موجود ہیں جو اس بات پر زور دیتی ہیں کہ صفائی ایمان کا ایک اہم جزو ہے۔:

 

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

“الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ” (صحیح مسلم: 223)۔

اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ طہارت (صفائی) ایمان کا نصف ہے،

جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان کے لیے صفائی کتنا اہم ہے۔

 

حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

“إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَغْمِسْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا” (صحیح البخاری: 162)

اس حدیث میں وضو سے پہلے ہاتھوں کی صفائی کی ہدایت دی گئی ہے

 

حضرت ابو مالک اشعری (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ” (صحیح مسلم: 223)۔

اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ طہارت نہ صرف ایمان کا نصف ہے بلکہ یہ عبادت کی بنیاد بھی ہے

 

یہ احادیث اس بات پر زور دیتی ہیں کہ مسلمان کو ہر صورت میں صفائی اور طہارت کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ وہ ایمان اور عبادت کو صحیح طریقے سے انجام دے سکے۔

ان نکات کے پیش نظر، بہتر ہے کہ مسلمان رات کو سونے سے پہلے برتن صاف کریں تاکہ وہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق صفائی برقرار رکھ سکیں اور نقصانات سے بچ سکیں۔

Also follow us on Instagram https://www.instagram.com/makeupstore2166?igsh=OGQ5ZDc2ODk2ZA==

1 comment

comments user
Areeba

Thanks for shearing.

Post Comment